Queen Elizabeth II Is A Symbol Of British Imperialism: by Prof. Neelam Mahajan Singh www.roznamashara.com

www.roznamashara.com 15.09.2022
Queen Elizabeth II Is A Symbol Of British Imperialism www.roznamashara.com 15.09.2022
Queen Elizabeth II Is A Symbol Of British Imperialism 
Neelam Mahajan Singh Professor 

https://twitter.com/neelamsinghLLB/status/1570261608424951810?t=aTzfWnH72DAbWFLslUC9tw&s=19
ملكه الزبتھ دوم کی موت 96 سال کی عمر میں بال مور اسکاٹ لینڈ میں ہوگئی۔تاریخ داں پر گہری نظر ہونے کے سبب میں نے ان کے مختلف آزادملکوں کے تئیں رویے پر غور کیا۔ایک وقت ایسا تھا جب برطانیہ کا سامراج پوری دنیا میں پھیلا ہواتھا اور ان کی سلطنت میں سورج غروب نہیں ہوتا تھا۔ایک طرف ہم جمہوریت کی بات کرتے ہیں تو دوسری طرف برطانیہ کے استعماری حکمرانوں کے لیے آنسو بہاررہے ہیں۔ ہاں بین الاقوامی سفارتی اصولوں کے تحت سربراہان مملکت کے ذریہ تعزیتی پیغام دینا ایک ضرورت ہوسکتی ہے۔ یوروپ سے انٹلیکچول انتہا پسند نظریات کے لیے برطانیہ سے امریکہ 13 کالونیوں میں جا کر امریکہ میں بس گئے۔ بوسٹن ٹی پارٹی میں چائے کی پتی سے بھرے جہاز کو سمندر میں ڈوبو دیا تھا۔ برطانیوی سامراج پر بہت ریسرچ ہوئی ہے۔ ہندوستان میں بھی 1757 پلاسی کی جنگ میں برطانوی استعماری طاقتیں اور ایسٹ انڈیا کمپنی نے ہندوستان میں داخل ہوئی تھیں۔ یوروپ میں نشاۃ ثانیہ کی شروعات ہوچکی تھی۔ برطانوی سرکار کے خلاف زیادہ تر ملکوں نے آزادی کی لڑائی لڑی اور وہ بہت مناسب طریقے سے پیش قدمی کر رہے تھے۔ برطانیہ کے حکمرانوں میں زیادہ تر ظالمانہ فطرت کے لوگ تھے اور دنیا کے ہر ملک کا اقتصادی استحصال کیا جار ہا تھا۔ فرانسیسی انقلابی لفیاتی نے لیبرٹی (آزادی) ایکلولیٹی برابری اور فرٹنیٹی رواداری کا نعرہ دیا تھا۔ ہندوستان پر بھی یوروپی انقلابیوں نے اثر ڈالنا شروع کر دیا تھا۔ آرنالڈ ٹوینبی نے صنعتی انقلاب کا نعرہ دیا تھا۔ برطانیہ نے ہر ملک کو غلام ہی سمجھا ہوا تھا اور ان ملکوں کے عوام پر زبردست مظالم ہوتے تھے۔ ان کے ساتھ سوتیلی ماں کے جیسا رویے اختیار کیا تھا۔ یہ صنعتی انقلاب عسکری نقطۂ نظر سے برطانیہ سرکار نے بھاری ، بنیادی اور سرمایہ دارانہ نظام کو فروغ دینے کے لیے کوئی کوشش نہیں کی جو جدید کاری کی بنیاد پر پیدا ہوا تھا۔ صنعت کاری کے میدان میں اسے پوری طرح سے سامراج وادی دنیا پرمنحصر ہونا پڑا۔ کچھ سال پہلے ڈاکٹرششی تھرور نے کیمرج یونیورسٹی میں برطانوی سامراج کے خلاف ایک شاندار تقریر کی تھی۔جس میں انہوں نے برطانیہ کے حکمرانوں کی دھجیاں اڑائی تھی۔ان کی یہ تقریر دنیا بھر میں وائرل ہوگئی تھیں۔ وزیر عظم نریندرمودی نے پارلیمنٹ میں ششی تھرور کی اس تقریر کے لیے تعریف کی تھی۔ جس ملک کے حکمرانوں نے ہندوستان کے مجاہدین آزادی پراسے ظلم کیے ہوۓ ہوں اس کی ملکہ کے لیے ہم کیوں آنسو بہائیں۔ کیا ہم جنرل ڈائر کے جلیان والا باغ کو بھول گئے ہیں۔کیا بھگت سنگھ سکھ دیو
، راج گرو کی شہادت کی کوئی حیثیت نہیں رہی ہے۔ پھر ایسٹ انڈیا کمپن نے ہندوستان سے کچے کپاس کو بر

Lafayette' in The French Revolution: Library, Equality & Fraternity 
I salute and bow my head to the freedom fighters who laid down their lives for India’s freedom struggle from the British Imperialism 

Neelam Mahajan Singh Professor 

Comments